لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا ميری
زندگی شمع کی صورت ہو خدايا ميری
دُور دنيا کا مرے دم سے اندھيرا ہو جائے
ہر جگہ ميرے چمکنے سے اُجالا ہو جائے
ہو مرے دم سے يونہی ميرے وطن کی زينت
جس طرح پھول سے ہوتی ہے چمن کی زينت
زندگی ہو مری پروانے کی صورت يا رب
علم کی شمع سے ہو مجھ کو محبت يا رب
ہو مرا کام غريبوں کی حمايت کرنا
دردمندوں سے ضعيفوں سے محبت کرنا
مرے اللہ! برائی سے بچانا مُجھ کو
نيک جو راہ ہو اس رہ پہ چلانا مجھ کو